کھام گاؤں ( پریس ریلیز, واثق نوید)
شہری حقوق کے تحفظ کی بلڈھانہ ضلع کی فعال تنظیم اے پی سی آر( ایسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سول رائٹس) کی کامیاب نمائندگی کے باعث ناندورہ کے ایک مسلم نوجوان کو ناگپور ہائی کورٹ سے ضمانت ملی اس تعلق سے تنظیم کے ذریعے جاری اخباری بیان کے مطابق 28 مارچ کو بلڈھانہ ضلع کے ناندورہ شہر میں موتی پورہ مسجد کے سامنے شیو جینتی کے جلوس میں تقریباً آدھے گھنٹے تک بینڈ بجایا گیا،
اس دوران کسی شرپسند نے مسجد کے گیٹ پر اینٹ اور پتھر پھینک دیا۔ جس سے کشیدگی بڑھ گئی اور دونوں گروپوں میں کافی لڑائی ہوئی جس کی وجہ سے مقامی پولیس نے جرم نمبر 235/24 کے تحت ایف آئی آر درج کی جس میں دفعہ 308، 353، 332، 143، 147، 148، 149، 427 شامل ہیں۔ اور انڈین پینل کوڈ کے 34 کے تحت اب تک کئی مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ان میں محمد اظہر نامی ایک شخص بھی تھا جسے پولیس نے 29 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔
پہلے اظہر کی ضمانت ملکاپور سیشن کورٹ میں دائر کی گئی تھی جسے ملکاپور سیشن کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ اسلئے اے پی سی آر (ایسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سول رائٹس) بلڈانہ چیپٹر کی مدد سے ناگپور ہائی کورٹ میں ضمانت دائر کی گئی تھی، 19 جون کو ناگپور ہائی کورٹ کی جسٹس محترمہ ارمیلا جوشی پھالکے نے محمد اظہر کی ضمانت منظور کی۔
اس معاملے میں، اے پی سی آر کی طرف سے، ایڈوکیٹ کاشف رحمان، ایڈوکیٹ شعیب انعامدار اور ایڈوکیٹ عابد انعامدار نے کامیاب پیروی کی ۔ ایسوسی ایشن فور پروٹیکشن آف سول رائٹس کی اس کامیاب نمائندگی کی عوام میں ہر سمت ستائش کی جارہی ہے ۔