کھام گاؤں (واثق نوید) کھام گاؤں شہر کے صحافیوں نے آج مقامی ایس ڈی او کے معرفتِ وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ایکناتھ شندے اور وزیر داخلہ و نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کو ایک میمورنڈم دیکر مطالبہ کیا کہ کھام گاؤں شہر کے سینیر صحافی ، معروف شامنامہ لوک اپچار کے مدیر اعلی کیشور کاکا روپاریل کے آفس میں اکر دھمکا کر دہشت زدہ کرنے والے ملزمین کو فورا گرفتار کر کے انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔ اس موقع پر موجود تمام صحافیوں نے اس واقعے کی پرزور مذمت بھی کی ۔ ۔
معلوم رہے کہ کھام گاؤں شہر کے بے باک اور نڈر صحافی کیشور روپاریل نے اپنے اخبار میں یوگ دھرم پبلک اسکول کے ڈائریکٹر کے خلاف اسکول کی معلمہ کی پولیس اسٹیشن میں کی گئی شکایت پر ایک رپورٹ شائع کی تھی ۔ اسی ضمن میں اسکول کی پرنسپل اپنے ساتھ 10 سے 12 مرد و خواتین ملازمین کے ساتھ 14 جون کو دوپہر 12 بجے لوک اپچار کے آفس میں پہونچ گئی ۔
اور اسکول کے تعلق سے چھپی خبر کے تعلق سے کیشور کاکا سے بحث کرنے لگی کہ آپ نے خبر میں متاثرہ معلمہ کا نام کیوں نہیں شائع کیا ۔ آئندہ اسکول اور مینیجمینٹ کے تعلق سے کوئی خبر نہیں چھاپنا ، آفس کے ٹیبل کو ہلاتے ہوئے اونچی آواز سے بول کر کاکا کو دہشت زدہ کرنے کی کوشش کی ۔ اس تعلق سے سٹی پولیس اسٹیشن میں کیشور کاکا کی شکایت پر تحفظ صحافی قانون کے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ۔ اس واقعے کی مذمت کرنے اور ملزمین کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لیے کھام گاؤں شہر کے تمام صحافیوں نے پریس کلب کے صدر کیشور بھوسلے کی قیادت میں مقامی ایس ڈی او کے معرفتِ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کو ایک میمورنڈم دیا گیا۔