مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر وجۓ شاہ کے خلاف مقدمہ درج کریں سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے ایکتا سنگھٹنا جلگاؤں کی خواتین کا مطالبہ
Author -
personحاجی شاھد انجم
مئی 14, 2025
0
share
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) 12 مئی کو اندور ضلع کے مہو اسمبلی حلقہ کے مان پور چھپریا گاؤں کے رائکنڈا گاؤں میں وجۓ شاہ نے ہندوستانی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف بے حد ہتک آمیز،شرمناک نازیبا اشتعال انگیز تبصرے کیے، اس لیے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ اس لیے ایکتا سنگھٹنا اور اس کی خواتین ونگ نے ان کی تصویر پر "جوتے مارو" تحریک کا انعقاد کیا کر ضلع کلکٹر آیوش پرساد کی معرفت صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم پیش کر سزا کی درخواست کی ۔ پوری نسل خواتین کی توہین پاکستان کے خلاف کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر یامیکا سنگھ کی کارروائی کی سارا ملک تعریف کر رہا ہے ہمارے وزیر اعظم نے اس میں بہت تعاون کیا ہے، اس کے ساتھ تینوں مسلح افواج نے بھی اس کارگزاری کی تعریف کی ہے، لیکن بی جے پی کے رہنماء اور مدھیہ پردیش حکومت کے وزیر وجے شاہ نے ہماری عظیم بہن بھارت کی بیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جیسا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا خواتین مخالف رویہ ہے اس سے قبل بھی شہید بحریہ افسر کی بیوہ کو سوشل میڈیا پر ٹرول کیا گیا ،خارجہ سیکریٹری وکرم مسری کی بیٹی نشانہ بنی اب حدود ختم کر کے وطن کی بیٹی کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ ستم بالاۓ ستم یہ ہے کہ ان کی تقریر کے دوران اسٹیج پر موجود علاقائی ایم پی اور مرکزی وزیر ساوتری ٹھاکر اور ایم ایل اے اوشا ٹھاکر نے بھی تالیاں بجا کر ایم ایل اے شاہ کی حوصلہ افزائی کی۔ غداری قانون کے تحت کارروائی کی جائے حکومت نے ایک شاعرہ نیہا راٹھور نے ایک نظم لکھی تو اس نظم پر غداری کا مقدمہ دائر کیا ہے، حالانکہ یہ آزادی اظہار کے ضمرے میں شمار ہوتی ہے اسی پس منظر میں ہم محترمہ صدر جمہوریہ ہند سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ درج کریں۔ صدر اور سپریم کورٹ سے درخواست کے ذریعے مطالبہ 1) مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ پر غداری اور آئی ٹی سیکٹر سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا جائے۔ اور انہیں فی الفور گرفتار کیا جائے۔ 2) ایم پی اور مرکزی وزیر ساوتری ٹھاکر اور ایم ایل اے اوشا ٹھاکر کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے جنہوں نے وجے شاہ کی تقریر کی تعریف کی اور اس کی حوصلہ افزائی کی جس کے دوران انہوں نے ایک اعلیٰ عہدے پر فائز خاتون افسر کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ 3) اس پروگرام کے منتظمین پر بھی سنگھٹنا کی طرف سے غداری کا الزام عائد کیا جائے۔ 4) وجے شاہ، ساوتری ٹھاکر اور اوشا ٹھاکر کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دینا چاہیے یا پارٹی کو ان کا استعفیٰ لے لینا چاہیے۔ 5) ان تمام لوگوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہوتے ہی انہیں جیل میں ڈالا جائے اور مقدمے کا فیصلہ آنے تک زیر سماعت رکھا جائے اور انہیں ضمانت نہ دی جائے۔ سی جی آئی سے پی آئی ایل کا مطالبہ عزت مآب چیف جسٹس آف انڈیا، سپریم کورٹ دہلی، سے درخواست کی گئ کہ اس شکایت کو مفاد عامہ کی عرضی سمجھ کر اس پر مقدمہ درج کیا جاۓ کا مطالبہ کیا گیا ۔اس میمورنڈم کی نقول وزیراعظم، وزیر دفاع ،صدر قومی خواتین کمیشن دہلی ،قومی صدر اقلیتی کمیشن دہلی،کو دی گئی اس موقع پر مفتی خالد حافظ رحیم پٹیل مولانا توفیق شاہ مولانا قاسم ندوی مولانا عمر ندوی حافظ سعید فاروق شیخ سید چاند،خواتین ونگ سے حاجرہ شیخ نازیہ امینہ قاسم یاسمین صمد عزیزہ حکیم وغیرہ موجود تھیں۔