جلگاؤں (عقیل خان بیاولی) جلگاؤں ضلع ایکتا سنگھٹنا کے مرد و خواتین ونگ کی جانب سے پی آر شرمشٹھا کی طرف سے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیے گئے توہین آمیز الفاظ کی مذمت کی گئی۔
اور کہا گیا کہ ایسے تبصروں اور بیانات سے نہ صرف مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہیں بلکہ معاشرے میں تناؤ اور دشمنی بھی پیدا ہوتی ہے۔اس ضمن میں سنگھٹنا نے مطالبہ کیا کہ شرمشٹھا جو کہ پونے کی سمبیوسس لاء کالج کی طالبہ ہے اور قانون کی زبان سمجھتی ہے،
اس طرح کے بیانات دینے پر سخت کارروائی کی جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔
اس میمورنڈم کی کاپیاں جلگاؤں کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گجیندر پٹولے کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند ، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، کلکتہ اور پونے کے پولیس کمشنروں کو دی گئی ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ ہمیں یقین ہے کہ انتظامیہ اس سلسلے میں مناسب کارروائی کرے گی اور مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
مذہبی ہم آہنگی کا پیغام
ہم سب پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام لوگ مذہبی ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ کی کوشش کریں، ہمیں یقین ہے کہ ہم سب مل کر معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ کام کر سکتے ہیں۔
خواتین کی طرف سے خصوصی اقدام
ایکتا سنگھٹنا کی خواتین کی نمائندگان نیلوفر یوسف، عرشی ایم اقبال، یاسمین صمد، روبینہ اقبال، روبینہ اختر، آمنہ قاسم، شکیل شہاب الدین، شاہین فاروق، ارمغان سید زرینہ عبدالرؤف، معراج شیخ اقبال، خدیجہ محمد شفیع، عزیزہ خان بی شیخ، ذکرہ آصف باغبان، صبغت اللہ، اور دیگر شامل تھیں۔ مردوں میں فاروق شیخ، مظہر خان، عارف دیش مکھ، حافظ رحیم پٹیل، مولانا قاسم ندوی، رزاق پٹیل، متین پٹیل، مولانا توفیق شاہ، مفتی خالد، بابا دیشمکھ، اور۔ عامر شیخ، حارث سید، عبدالرؤف رحیم، مجاہد خان وغیرہ موجود تھے۔
ضلع مجسٹریٹ سے خواتین کی درخواست
ایکتا سنگھٹنا کے کوآرڈینیٹر فاروق شیخ نے درخواست کو عوامی طور پر پڑھ کر سنایا اور قرار داد کی منظوری کے بعد نیلوفر یوسف اور عرشی توصیف وخواتین کے گروپ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ گجیندر پٹولے سے ملاقات کی اور انہیں مسلم طبقے میں پائے جانے والے غصے سے آگاہ کیا اور شرمشٹھا کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔