ملکاپور: 3/ مںٔی ( محمد احسان سر ) موصولہ اطلاع کے مطابق سمتے کے نیلے وادڑ تنظیم کے بانی صدر بھائی اشانت وانکھیڑے اور پرہار جن شکتی پارٹی کے لیڈر اجے ٹپ کی قیادت میں آج ایک عظیم الشان ایلگار مورچہ نکالا گیا۔ سینکڑوں کسان اور کارکنان نے حکومت کی غیر فعال پالیسیوں اور عہدیداروں و افسران کی سستی و کاہلی پر سوال اٹھانے کے لیے جمع ہوئے اور حکومت کو جارحانہ الفاظ میں کھلی انتباہ دیتے ہوئے، کہا کہ'کسان مر رہے ہیں، اور حکومت خاموش ہے،' انہوں نے اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ریاست گیر احتجاج شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا.

مارچ کی سبھا میں بھائی اشانت وانکھیڑے نے حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور صاف صاف اور کھلے الفاظ میں کہا کہ، 'کسان زرعی مصنوعات تیار کرنے کے لیے دن رات محنت کرتے ہیں، لیکن انھیں منڈی میں مناسب قیمت نہیں ملتی صرف ضمانتی قیمت کا وعدہ ملتا ہے؛ تاہم، عمل درآمد صفر ہے۔

زرعی مصنوعات کی قیمتیں گرنے کے باوجود حکومت صرف تماشائی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بینکوں کے جبر پر بھی سخت حملہ کیا۔ کسانوں پر قرضوں کی وجہ سے ضبطی کی کارروائی کی جاتی ہے، ان کے کھیتوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔ لیکن سرمایہ داروں کے کروڑوں روپے کے قرضے معاف کر دیے جاتے ہیں۔ ہم اس دوغلے پن کو قبول نہیں کرینگے ۔
ہم بینک حکام کو جوابدہ بنائیں گے '2023 اور 2024 کے لیے فصل بیمہ کی رقم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انھوں نے کہا، 'بیمہ کمپنیاں اور اہلکار کسانوں کے کھاتوں میں بیمہ کی رقم جمع کیے بغیر مبہم جواب دے رہے ہیں. ہم یہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔
'انہوں نے معذوروں، بزرگوں اور بے سہارا افراد کے لیے سبسڈی کے حوالے سے حکومت کی بے عملی پر بھی تنقید کی۔ 'حکومت نے اس میں 5000 روپے ماہانہ اضافے کا اعلان کیا تھا،
لیکن یہ کاغذ پر ہی رہ گیا ہے۔ ہم اس وقت تک خاموش نہیں رہیں گے جب تک ہم اس غیر منصفانہ پالیسی کو تبدیل نہیں کریں گے۔ 'پرہار جن شکتی پارٹی کے لیڈر اجے ٹپ نے کسانوں کے مطالبات کو لے کر حکومت کی بے عملی پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
انہوں نے کہا، 'حکومت انتخابات میں کیے گئے وعدوں کو بھول گئی ہے۔ قرضوں کی معافی اور قیمتوں کی ضمانت صرف نعروں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
اگر یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو ہم پورے مہاراشٹر میں بڑے پیمانے پر مشعل مارچ نکالیں گے۔ اسمبلی انتخابات میں کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کے تمام قرضے فوری طور پر معاف کریں. کسانوں کے کھاتوں میں 2023 اور 2024 کے لیے فصل بیمہ کی رقم فوری طور پر جمع کروائیں۔ کسانوں سے قرض کی وصولی روک کر انہیں نئے قرضے فراہم کیے جائیں۔
خریپ اور ربیع کے موسموں کے لیے رعایتی نرخوں پر بیج، کھاد اور ادویات فراہم کریں۔ معذوروں، بزرگوں اور بے سہارا افراد میں وقت پر سبسڈی تقسیم کریں۔
آخر میں، اشانت بھائی وانکھیڑے نے زور دے کر کہا، 'اگر کسانوں کے مطالبات نہیں مانے گئے تو حکومت کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی. مہاراشٹر میں کسانوں کی تحریک اب نہیں رکے گی.
اس مارچ کی کامیابی کے لیے پرہار جن شکتی پارٹی کے سربراہ اجیت فوندے، شہر کے سربراہ شالیکرام پاٹل، بلرام باوا سکر، راہول تایڈے، سنگھرش وانکھیڑے، سمتچے نیلے وادڑ تنظیم کے تعلقہ سربراہ راجیندر پوار، شہر پرمکھ موہن کھراٹے، تشہیر کے پرمکھ دلیپ انگلے، اوردونوں تنظیموں کے تمام عہدیداران اور کارکنان شریک تھے اور سبھا کی نظامت شری کرشن بھگت نے کی.