"لیکن وہ جب مرا تو بڑا نام کر گیا" بالاپور ، استاد شاعر مصطفیٰ جمیل بالاپوری کا انتقال، اردو ادب ایک درخشاں چراغ سے محروم
Author -
personحاجی شاھد انجم
مئی 21, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) اردو دنیا آج ایک معتبر اور کہنہ مشق شاعر، درد دل رکھنے والے مدرس، اور روحانیت سے سرشار انسان مصطفیٰ جمیل بالاپوری کے غم میں ڈوبی ہوئی ہے، جنہوں نے 20 مئی کی شب 83 برس کی عمر میں اس فانی دنیا سے رخصت لے لی۔ ان کے انتقال سے برار ہی نہیں، پورے مہاراشٹر کی علمی و ادبی فضا سوگوار ہو گئی ہے۔ ان کا یہ معروف شعر: "زندہ تھا تو کوئی پوچھتا نہ تھا لیکن وہ جب مرا تو بڑا نام کر گیا" ادبی دنیا میں ان کی پہچان بن چکا تھا۔ اس شعر کو مشاعروں اور ادبی محفلوں میں اس قدر مقبولیت ملی کہ یہ مصطفیٰ جمیل کا حوالہ بن گیا۔ ان کی شاعری کا انداز سادہ، مشاہدے سے بھرپور اور دل کی گہرائیوں سے نکلا ہوا ہوتا تھا، جس نے انہیں عوام و خواص کا شاعر بنا دیا۔ اسی طرح، ان کا ایک اور شعر: "تمہارے شہر میں تصویریں بولتی ہوں گی ہمارے گاؤں میں پتھر کلام کرتے ہیں" دیہی زندگی کی تہذیبی گہرائیوں اور خلوص بھرے ماحول کی بھرپور ترجمانی کرتا ہے۔ ایسے اشعار کے ذریعے انہوں نے گاؤں کی سچائی، خاموشی اور سادگی کو آواز بخشی۔ استاد مصطفیٰ جمیل مرحوم نہ صرف شاعر تھے بلکہ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکیڈمی کے رکن، انجمن انوارالاسلام جونیئر کالج بالاپور کے سیکریٹری اور کئی سماجی، تعلیمی اداروں کے فعال رہنما بھی تھے۔ وہ ایک شائستہ، خلیق، اور علم دوست شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔ ان کے تین شعری مجموعے – عکسِ جمیل، عکس در عکس، اور گفتگو غزل سے – شائع ہو چکے ہیں، جب کہ دو اور مجموعے زیرِ طبع ہیں۔ ان کے اشعار میں طنز، سچائی اور نرمی کے ساتھ ساتھ ایک عارفانہ رنگ بھی جھلکتا تھا: "اک اجنبی کو راستہ بتلانا شہر کا مجھ کو تمام گاؤں میں بدنام کر گیا" "سچ بات بھی زباں سے کوئی بولتا نہیں جیسے ہر ایک شخص کا احساس مر گیا" ان کی نماز جنازہ 21 مئی کی صبح 11 بجے صدیق شاہ بابا قبرستان، بالاپور میں ادا کی گئی، جس میں علاقہ بھر سے ادبی، مذہبی، سماجی اور تعلیمی شخصیات نے شرکت کی اور انہیں پرنم آنکھوں سے رخصت کیا۔ مرحوم نے اپنے اشعار میں نام "مصطفیٰؔ" بڑے فخر اور محبت کے ساتھ استعمال کیا، جو محض ایک ادبی شناخت نہیں بلکہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی والہانہ عقیدت اور نسبت کی علامت تھی۔ ان کا یہ شعر اسی نسبت کا گواہ ہے: "یہ مصطفیٰﷺ کا کرم ہے جمیل پر اپنے تمام لوگ مرا احترام کرتے ہیں" استاد مصطفیٰ جمیل بالاپوری ایک عہد ساز شاعر، سادہ مگر عظیم انسان اور اردو کے سچے خادم تھے۔ ان کی تخلیقات، ان کا خلوص، اور ان کی نسبتیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انا للہ و انا الیہ راجعون