اردو ریڈنگ پروگرام 3.0 کا کامیاب انعقاد ,، اب باری ہے اساتذہ کی! "آج کے قاری، کل کے قلم کار" کی سمت بڑھتا مہاراشٹر، تعلیمی انقلاب کی جانب رواں دواں
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 05, 2025
0
share
کھام گاؤں، (واثق نوید) اردو زبان میں تعلیمی بیداری کی ایک اہم کڑی کے طور پر اردو ریڈنگ پروگرام 3.0 نے ریاست مہاراشٹر میں نئی روح پھونک دی ہے۔ "آج کے قاری، کل کے قلمکار" کی تھیم کے تحت اردو مدارس میں نہ صرف مطالعے کو ایک تحریک کی صورت دی جا رہی ہے بلکہ اسکولی لائبریریوں کو فعال بنانے، جدید پلیٹ فارمز سے جڑنے اور طلباء کو تخلیق کی طرف مائل کرنے کا منظم عمل شروع ہو چکا ہے۔
یہ تحریک 2023 میں "کم از کم 20 منٹ مطالعہ کریں" کے سادہ مگر اثرانگیز پیغام سے شروع ہوئی، 2024 میں "آؤ کتابوں سے دوستی کریں" تک پہنچی، اور اب 2025 میں اسے ایک تربیت یافتہ، منظم اور ہدفی تحریک کی صورت دی گئی ہے۔ اس پروگرام کے تحت Story Weaver جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی) سے متعلق مضامین کو کہانیوں کے ذریعے بچوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔
4 اور 5 اگست کو ضلع پریشد مراٹھی گرلز ہائی اسکول، کھام گراؤں میں اردو اساتذہ کی دو روزہ تربیت کا کامیاب انعقاد ہوا، جس میں کھام گراؤں اور شیگاؤں تعلقوں کے ضلع پریشد، نگر پریشد اور خانگی اردو مدارس کے 228 اساتذہ نے شرکت کی۔ یہ تربیت معروف تعلیمی رہنما واثق اللہ خان، محمود خان اور نعیم احمد خان کی نگرانی میں چھے مختلف تعلیمی عنوانات پر دی گئی، جن میں مطالعہ کو تعلیمی سرگرمیوں سے جوڑنے، تخلیقی لکھائی، لائبریری کا مؤثر استعمال، اور ڈیجیٹل کہانیوں کے ذریعے موضوعات کو سمجھانے جیسے نکات شامل تھے۔ اس تربیت کا معائنہ کھامگاؤں پنچایت سمیتی کے بلاک ایجوکیشن افسر جناب گجانن گائیکواڑ اور شیگاؤں کے ناظر تعلیم جناب سلیم خان نے کیا اور اساتذہ کے جذبے کو سراہتے ہوئے مستقبل میں مؤثر عمل درآمد کی رہنمائی بھی فرمائی۔ تربیت کے بعد اب اصل امتحان زمینی سطح پر ہے۔ اساتذہ صرف تربیت یافتہ نہیں بلکہ اب وہ علم کے torchbearer (علم بردار) ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ: وہ اسکولوں میں لائبریری کو علم کا مرکز بنائیں طلباء میں مطالعے کی روزانہ عادت ڈالیں کہانی سنانے، تخلیقی تحریر اور مطالعہ رپورٹ جیسی سرگرمیوں سے بچوں کو جوڑیں والدین اور سرپرستوں کو بھی مطالعے کی تحریک میں شامل کریں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال کرکے تعلیم کو دورِ جدید سے ہم آہنگ کریں ۔ ہر اردو استاد اب تحریک کا سفیر ہے۔ ان کی کوششیں نہ صرف ان کے اسکول کو بلکہ پوری اردو برادری کے تعلیمی معیار کو بلند کریں گی۔ اگر ایک استاد ایک اسکول میں علم کے چراغ جلا دے تو آنے والی نسلیں ان روشنیوں کی راہ پر چلیں گی۔ یہ پروگرام ریجنل اکیڈمک اتھارٹی چھترپتی سمبھاجی نگر، شکیشنک سنشودھن ہونے اور یونیسف کے اشتراک سے جاری ہے – مگر اسے کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔