علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے انڈیا ٹوڈے کے سروے میں نمایاں مقام حاصل کیا
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 07, 2025
0
share
علی گڑھ, 7 اگست (ہ س)
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے، جو اپنی جامع اور کفایتی تعلیم کے لیے معروف ہے، انڈیا ٹوڈے کے بیسٹ کالجز و بیسٹ یونیورسٹیز 2025 سروے میں اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے۔ یہ سروے مارکیٹنگ اینڈ ڈیولپمنٹ ریسرچ ایسوسی ایٹس (ایم ڈی آر اے) کے اشتراک سے کیا گیا۔ تعلیمی معیار اور سماجی ذمہ داری کے اپنے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے اے ایم یو نے اس سروے میں ہندوستان کی جنرل (سرکاری) یونیورسٹیوں میں تیسری پوزیشن حاصل کی، جس کا مجموعی اسکور 2000 میں سے 1663.1 رہا۔ اے ایم یو، دہلی یونیورسٹی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ اس سروے میں 775 سے زائد یونیورسٹیوں کا جائزہ لیا گیا، جنہیں پانچ کلیدی معیارات: شہرت و گوورننس، تعلیمی و تحقیقی برتری، بنیادی ڈھانچہ و رہائشی سہولیات، شخصیت و قیادت کا فروغ اور کریئر و روزگار کے مواقع پر جانچا گیا۔ مذکورہ پانچ کلیدی معیارات کو 125سے زائد کارکردگی اشاریوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اے ایم یو کی یہ شاندار کارکردگی اس کے مستحکم تعلیمی ڈھانچے، تحقیق و جدت پر زور، اور طلبہ کی ہمہ جہت ترقی کی عکاسی کرتی ہے اور یہ تمام سہولیات اتنی کم فیس میں فراہم کی جاتی ہیں جو مختلف سماجی و اقتصادی پس منظر کے حامل طلبہ کے لیے قابل رسائی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے بیسٹ کالجز 2025 سروے میں اے ایم یو کے متعدد شعبہ جات اور کالجوں نے نمایاں مقام حاصل کیا ہے، جہاں کم ترین فیس کے ساتھ اعلیٰ معیار کی تعلیم دی جا رہی ہے، جس سے طلبہ کو لاگت پر شاندار نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کو سرکاری انجینئرنگ کالجوں میں سب سے کم فیس اور لاگت پر بہترین نتیجہ کی بنیاد پر پہلی پوزیشن حاصل ہوئی۔ اسی طرح شعبہ آرکیٹیکچرنے بھی کم ترین فیس والے سرکاری کالجوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ ڈاکٹر ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج کو کم فیس والے سرکاری ڈینٹل کالجوں میں دوسرا مقام حاصل ہوا، اور ابھرتے ہوئے بہترین ڈینٹل کالجوں میں بھی اسے دوسرا مقام دیا گیا۔ فیکلٹی آف لاء (قانون) نے قانون کے ممتاز اداروں میں لاگت پر حاصل ہونے والے فوائد کے لحاظ سے دوسرا مقام حاصل کیا، جب کہ شعبہ ماس کمیونیکیشن نے کم ترین فیس پر معیاری تعلیم دینے والے قومی سطح کے اداروں میں پہلا مقام حاصل کیا۔ شعبہ سوشل ورک کو لاگت پر حاصل ہونے والے فوائدکے لحاظ سے تیسرا اور کم فیس والے اداروں میں چوتھا مقام حاصل ہوا۔ یہ نتائج اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ اے ایم یو ایک ایسا ادارہ ہے جہاں معیاری اور کفایتی تعلیم کا امتزاج پایا جاتا ہے، جو خاص طور پر کمزور طبقات کے ہزاروں طلبہ کو مالی بوجھ کے بغیر عالمی معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اس دستیابی پر اے ایم یو برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا "یہ اعزاز اے ایم یو کے اُس پائیدار مشن کی توثیق ہے جو مساوات کے ساتھ معیاری تعلیم کی فراہمی پر مبنی ہے۔ یہ ہم سب کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ میں اپنے اساتذہ، عملہ کے اراکین، موجودہ و سابق طلبہ اور معاونین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں جنہوں نے اس اجتماعی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا"۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان نے بھی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی درجہ بندیوں میں اے ایم یو کی مستقل موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم طلبہ پر مرکوز، تحقیق پر مبنی اور اقدار پر مبنی تعلیم کے تئیں پرعزم ہیں۔ یہ کامیابیاں ہمہ گیر تعلیمی برتری کے لیے ہمیں مزید محنت کی ترغیب دیتی ہیں۔ یونیورسٹی رینکنگ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر سالم بیگ نے کہا کہ اے ایم یو قومی و عالمی تعلیمی ترجیحات کو اپنارہا ہے اور وہ باشعور، ذمہ دار اور بااختیار افراد کی تیاری کے اپنے اساسی نظریہ پر مضبوطی سے قائم ہے۔