کارنجہ لاڈ ، ملجی جیٹھا نگر پریشد اردو جونیئر کالج میں اردو میڈیم طلبہ کے لئے گیارہویں بارہویں کی ساںٔنس برانچ کھولنے کا پرزور مطالبہ ( اے آئی ایم آئی ایم نے چیف آفیسر کو میمورنڈم پیش کر ایجوکیشن آفیسر سے کیا مطالبہ )
Author -
personحاجی شاھد انجم
اگست 08, 2025
0
share
ملکاپور: 8/ اگست ( محمد احسان سر ) مہاراشٹر ضلع واشم کا تاریخی شہر کارنجہ لاڈ میں کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم ) شاخ کارنجہ لاڈ کے عہدیداران کی طرف سے پرزور مطالبہ کیا گیا. مقامی سطح پر واقع ملجیجیٹھا نگر پریشد اردو ہائی اسکول و جونیئر کالج میں 11ویں اور 12ویں سائنس فیکلٹی کی شاخیں فوری طور پر کھولی جائیں. پارٹی کے ذمہ داران و کارکنان نے مطالباتی میمورنڈم علاقائی نائب صدر حاجی محمد یوسف سیٹھ پنجانی کی قیادت میں نگر پریشد کے چیف آفیسر کے توسط سے ایجوکیشن آفیسر کو پیش کیا. مذکورہ اسکول کارنجہ لاڈ شہر کا ایک مشہور اور تاریخی ادارہ ہے اور اردو میڈیم کے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرتے آرہا ہے۔ تاہم اس ادارے میں سائنس فیکلٹی کی برانچ ابھی تک دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مقامی طلبہ کو دسویں جماعت کے بعد تعلیم کے لیے پرائیویٹ یا دور دراز کے اداروں میں جانا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے معاشی طور پر کمزور طبقوں کے بہت سے طلبہ کی پڑھائی نامکمل رہ جاتی ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہے جاتے ہیں ایسا ذکر کیا گیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے وفد نے کہا کہ اسکول میں ضروری انفراسٹرکچر، کلاس رومز، لیبارٹریز اور طلباء کی ایک بڑی تعداد ہے اور کالج سائنس فیکلٹی کی شاخ شروع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس مطالبہ کا تعلق صرف ادارے سے ہی نہیں بلکہ تمام اردو بولنے والے طلباء کے مستقبل سے بھی وابستہ ہے۔ میمورنڈم پیش کرتے وقت سابق نائب صدر بلدیہ ایم. ٹی۔ خان، سابق گٹ نیتا ایڈووکیٹ فیروز شیکووالے، شہر قاضی ذاکر شیخ، سابق سبھاپتی سلیم گاروے، سابق میونسپل کونسلر ارشاد علی، سابق نائب صدر انیس خان، عبدالاعجاز، یونس پہلوان، عبدالرشید ، نثار خان، ذاکر علی، علیم الدین پنٹیا بھائی، ندیم راج، فاروق علی، یوسف خان مولانا ،عثمان خان، منا ٹھیکدار ، شارق شیخ، غیاثو مرزا ، کلام مرزا ،عظیم شاہ ، نعیم شیخ ، محمد عارف ،تسلیم ریگھیوالے، محمد مقصود ، محسن خان ،سید افسر ، حافظ راج ، محمد ظفر ، رضوان علی ، فیض الدین، جنید خان ، عبدالعزیز ، عبدالکریم ، عبدالوہاب، مجاہد خان ، سلیم شاہ ، محمد عارف ، احسان خان ، عبدالشاکر ، سید اظہر علی ، سید ریحان ، شاںٔق احمد ، عبدالوحید ، فیروز خان ، عبدالعقیل ، شہزاد علی ، صدیم نواز قاضی اور دیگر مقامی پارٹی کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔ امید کی گئی کہ محکمہ تعلیم اس مطالبے کو سنجیدگی سے لے کر جلد از جلد اس مانگ پر کوئی مثبت فیصلہ کرےگا.