امن و دوستی کے پیغام سے معمور کل ہند مشاعرہ اچلپور میں اردو ادب کا یادگار جشن
Author -
personحاجی شاھد انجم
اکتوبر 27, 2025
0
share
کھام گاؤں(واثق نوید) اردو شاعری ہمیشہ محبت، رواداری اور انسانیت کا پیغام دیتی آئی ہے۔ اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے بزمِ فروغِ اردو ادب، اچلپور کے زیر اہتمام 16 اکتوبر 2025 کو حسینی باغ، اچلپور میں ایک شاندار کل ہند مشاعرہ منعقد ہوا، جس نے شہر کے ادبی ماحول کو نئی روح عطا کی۔ اس یادگار مشاعرے کے انعقاد میں نیو یونائٹڈ ڈیکوریشن اور زین ڈیکوریشن کا خصوصی تعاون رہا۔ پروگرام کے انتظام و انصرام میں محمد زبیر، محمد فہیم، محمد جاوید، شرفو بھائی اور محمد ساجد نے بھرپور محنت کی، جبکہ محمد عمران شجر نے بطور کنوینر اپنی خدمات انجام دیں۔ مشاعرے کی صدارت معروف شخصیت ایڈوکیٹ عابد حسین نے کی، جب کہ جناب ساجد پھلاری نے شمع فروزی کی سعادت حاصل کی۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے رؤف بھائی لیپ والے، حاجی عبدالرحمن چاندر بازار، راجہ سیٹھ، فیروز خان پترکار، اظہر پترکار، ارشاد پترکار، سید غنی پترکار، سابق صدر مدرس عبدالہادی، محمد کلیم (نگر پریشد)، سابق شکشن وستار ادھیکاری عبدالکلیم اور ظہیر سر (چکلدرا) سمیت متعدد سماجی و علمی شخصیات موجود تھیں۔ مشاعرہ کا آغاز فرقان نظر کی پراثر نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا۔ اس موقع پر سابق صدر مدرس مجید خان کو خادمِ اردو کے اعزاز سے نوازا گیا، جس پر سامعین نے خوب تالیاں بجا کر اپنی محبت کا اظہار کیا۔ مشاعرہ کمیٹی کے ارکان خواجہ سلیم سر، تنویر احمد سر، معین خان، ببلو بھائی اور عارف بھائی نے اس ادبی تقریب کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پورے ملک سے ممتاز شعراء نے اپنی شرکت سے اس مشاعرے کو چار چاند لگا دیے۔ ان میں دہلی سے درد دہلوی، بھساول سے حامد بھساولی، دور درشن اردو کے سابق اینکر حسنین دلکش (برہان پور)، ڈاکٹر جنید اختر (کاندھلا، اترپردیش)، اکبر تاج (کھنڈوا)، عقیل ساحر (اکولا)، عمران فیض اور رضا بدنیروی (ناگپور)، اظہر شاہ (تلہارا) شامل تھے۔ مقامی شعراء میں منصور اناڑی، نعیم واقف اور ماجد علی ماجد نے بھی اپنے خوبصورت کلام سے محفل کو مسحور کر دیا۔ ہزاروں سامعین نے اس روح پرور محفل میں شرکت کی اور ہر شعر پر داد و تحسین سے ماحول کو گرما دیا۔ مشاعرے کی نظامت حسنین دلکش نے اپنے منفرد انداز میں کی، جب کہ آخر میں تنویر احمد سر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے تمام منتظمین اور شرکاء کا اظہارِ تشکر کیا۔ یہ مشاعرہ نہ صرف ادبی محفل تھی بلکہ امن، محبت اور دوستی کے پیغام کو عام کرنے کی ایک کامیاب کوشش بھی ثابت ہوا۔