ان سے ملیے ، یہ ہیں محمد عابد۔ اپنے حصے کا چراغ ہر دن جلاتے ہیں۔ از قلم : آصف جلیل احمد۔
Author -
personحاجی شاھد انجم
دسمبر 01, 2025
0
share
مالیگاؤں: المدینہ لُنگی سینٹر، محمد علی روڈ پر کام کرنے والے یہ محنتی اور ایماندار انسان ہیں۔ دکان بند کرتے ہی وہ سیدھے اردو اخبارات کی دکان و بک ڈپو کی طرف رخ کرتے ہیں، وہاں سے روزانہ بیس، پچیس اخبار خرید کر اپنی سائیکل کے پیچھے سلیقے سے لگا کر چلے جاتے ہیں۔۔۔ میں اکثر ان کی سائیکل کو دیکھ کر ٹھٹک جاتا ہوں۔۔ پیچھے اخبارات کے گٹھے یوں قرینے سے رکھے ہوتے ہیں جیسے کوئی کاتب اپنے قلم سجا کر رکھتا ہے۔۔۔ گزشتہ رات نیاپورہ میٹرو ہوٹل کی چائے کی بھاپ میں میں نے ان سے پوچھ ہی لیا:۔۔ “عابد بھائی، روز اتنے اخبار…؟ اس کی وجہ کیا ہے؟” انہوں نے دھیمی مسکراہٹ کے ساتھ کہا کہ: بھائی، میں جس علاقے میں رہتا ہوں نجمہ آباد کی نئی بستی میں۔ وہاں اردو اخبارات شاذ و نادر ہی پہنچتے ہیں۔ کئی سال ہوگئے، میں نے یہ معمول بنا لیا ہے کہ جو لوگ اردو سے محبت رکھتے ہیں، وہ میرے گھر تک آ جاتے ہیں۔ کوئی روزنامہ ترجمان اردو مانگتا ہے،کوئی روزنامہ اخبار، کسی کو شامنامہ چاہیے،کسی کے دل کی خواہش روزنامہ ڈسپلن ہوتی ہے۔۔ غرض اپنے شہر سے شائع ہونے والے تمام اخبارات کی پانچ دس کاپیاں روزانہ خرید لیتا ہوں۔۔ اور مفت تقسیم کرتا ہوں۔ میرے گھر پر اردو اخبارات کے چاہنے والے اکثر آتے ہیں جنہیں مَیں مفت اخبار دیتا ہوں۔۔ مجھے بس اتنی خوشی ہوتی ہے کہ پڑھنے والے کم نہ ہوں، اردو کے چاہنے والے کہیں کمزور نہ پڑ جائیں۔۔ یہ کہہ کر انہوں نے چائے کا آخری گھونٹ لیا اور مسکرا کر اپنی سائیکل کی طرف بڑھے۔ ۔ میں یہ سب سن کر دیر تک سوچتا رہا… واقعی، محمد عابد روزانہ مفت اخبار بانٹتے ہیں!!. خلوص کے ساتھ، بنا کسی دکھاوے یا شہرت کے۔۔۔ یہ وہ شخص ہے جس نے محض عمل سے اردو کے بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آج کچھ لوگوں کی نظروں میں کتابیں، رسالے اور اخبارات مہنگے ہو چکے ہیں، اور شوقِ مطالعہ کی روشنی موبائل کی چمک میں ماند پڑ رہی ہے، ایسے میں محمد عابد کا یہ معمول صرف سخاوت نہیں یہ اردو کے تحفظ کی ایک خاموش جدوجہد ہے۔ وہ اپنے حصے کا چراغ ہر دن جلاتے ہیں۔۔ تاکہ کہیں کسی گھر میں مطالعہ کی آخری چنگاری بجھ نہ جائے۔۔۔۔ با شکریہ وسیم کتابی سٹی بک ڈپو مالیگاؤں