آکولہ ، حجاب کی بے حرمتی کے مبینہ واقعہ کے خلاف احتجاج محمد علی چوک پر علامتی جوتا مارو تحریک
Author -
personحاجی شاھد انجم
دسمبر 16, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک سرکاری تقریب کے دوران تقرری نامہ دیتے وقت ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے حجاب ہٹانے کے مبینہ واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اکولہ شہر کے محمد علی چوک پر زوردار احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے علامتی طور پر جوتے مار کر اپنا احتجاج درج کرایا اور وزیرِ اعلیٰ بہار کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شریک شہریوں نے “نتیش کمار مردہ باد” کے نعرے بلند کرتے ہوئے خواتین کے احترام، مذہبی آزادی اور آئینِ ہند میں دیے گئے بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حجاب مسلم خواتین کی مذہبی شناخت اور عزتِ نفس کی علامت ہے، اور اس سے چھیڑ چھاڑ نہ صرف ایک خاتون ڈاکٹر بلکہ پورے مسلم سماج کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ مظاہرے میں اسماعیل بھائی، اسلم فٹا، منشی جی، ایوب بھائی (دودھ والے)، رفیق صدیقی، جاوید زکریا، شیخ عزیز سکندر، جمیل بھائی، نظام بھائی (مرتضی پوروالے)، جاوید خان، حاجی اشرف غازی، رفیق زکریا، آصف منور والا، سمیر بھورانی، امیر بھاکئی، فیضان چواہان، ہارون بھائی، عمران چواہان، چندو بھائی، سپتین خان سمیت بڑی تعداد میں شہری موجود تھے۔ احتجاج مکمل طور پر پُرامن رہا، جہاں علامتی انداز میں واقعہ کی شدید مذمت کی گئی اور ذمہ دار شخص کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر سماجی کارکن اور کچھی مسجد کے صدر جاوید زکریا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں کسی بھی خاتون کے مذہبی لباس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی اسٹیج پر ایک مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ اس طرح کا رویہ خواتین کے وقار، مذہبی آزادی اور آئینی اقدار کے سراسر منافی ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار اس پورے معاملے پر مسلم خواتین اور مسلم سماج سے علانیہ معافی مانگیں اور آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔