کھام گاؤں (واثق نوید)
ناسک تاریخی اعتبار سے بہت ہی اہم شہر ہے جہاں کے مضافات کے دیدہ زیب منظر انسان کو ایک نئی دنیا کا تصور کراتے ہیں۔ ساتھ ہی اہلیان ناسک کی ادبی شخصیات کی محبتیں ناسک کا سینکڑوں میل کے فاصلوں کو نہایت ہی مختصر کردیتی ہیں۔ یہی محبتیں فاروق رضا، انیس شوق اور متین طالب کو ناسک کھینچ لے گئیں ۔
7 اگست 2021 سنیچر کی صبح 8 آٹھ بجے میزبان مہمانان کے استقبال میں ناسک روڈ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے - جن میں ناسک کی ہر دل عزیز شخصیت شارق پیرزادہ ، عبدالحمید ہنر، افسر خان افسر اور غلام غوث اظہر شامل تھے۔ ریلوے اسٹیشن سے نکلتے ہوئے راستے میں ہوٹل گلشن کی لذیذ چائے میں اہلیانِ ناسک کے خلوص کی چاشنی نے سفر کی تھکان کو رفو کر دیا اور کارواں ٹھکانے کی طرف روانہ ہوا۔ مہمانان کو بھابھا نگر میں واقع نیو کلیئس سوسائٹی کے عالیشان فلیٹ میں لاکر سفر کی بچی کچی تھکان دور کرائی گئی۔ نہا دھو کر تارہ دم ہوئے تو ہاٹل القبیٰ میں بہترین ناشتے کا اہتمام کیا گیا۔
سیر حاصل ناشتہ کے بعد شہنشاہِ ناسک حضور پیر سیّد صادق شاہ حسینی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی درگاہ پر حاضری ہوئی۔ واضح رہے کہ پیرزادہ محمد شارق شہنشاہِ ناسک کےپیرذدگان میں سے ہیں۔ پیرزادہ محمد شارق نے بتایا کہ یہاں کسی قسم کا چندہ چڑھاوا نہیں لیا جاتا سارے اخراجات پیرذدگان ذاتی طور پر چلاتے ہیں۔ درگاہ میں اس قسم کی خرافات کے خلاف تحریری شکل میں نوٹ بھی چسپاں ہیں۔
اس کے بعد قافلہ گنگاپور سے گزرنے والی ندی گوداوری کے مشہور دھب دھبے کے لئے روانہ ہوا وہاں پہنچ کر پتہ چلا کہ کرونا کی وجہ سے آج اندر جانے پر پابندی ہے۔ لیکن غلام غوث اظہر جیسی شخصیت کے اثر و رسوخ نے اتنی سخت پابندی میں بھی مہمانان کو دھب دھبے کے حسین نظاروں کی زیارت کروائی۔ دھب دھبے پر پہنچتے ہی پتھریلی چٹانوں سے گرتا ہوا پانی آنکھوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال کر چٹانوں سے گرتے ہوئے پانی کی سرگم کانوں میں رس گھول رہی تھی۔
یہاں کی یادوں اور خوبصورت نظاروں کو دل اور موبائل کے کیمرے میں قید کرتے ہوئے قافلہ ناسک کے مضافات کی طرف رواں دواں ہوا۔ قافلے کے سالار پیرزادہ محمد شارق ڈرائیور سیٹ کے بگل والی سیٹ پر بیٹھ رہنمائی کر رہے تھے اور غلام غوث اظہر نہایت ہی مہارت کے ساتھ کار چلاکر اپنی صلاحیت اور پرخلوص محنت کر پیش کر رہے تھے۔ دوران سفر شارق پیرزادہ صاحب نے اپنے تمام تر خلوص کے ساتھ ناسک کی ایک ایک چیز اور ایک ایک سڑک سے متعارف کروایا۔ ترمبک ایشور کی پہاڑیاں کی اونچائی پر غلام غوث اظہر نے بڑی مہارت کے کار چلاتے ہوئے سطح زمین سے تقریباًً ایک ہزار فٹ اوپر پہنچا دیا۔ پہاڑیوں پر پہنچ کر سب لوگ قدرت کے نظاروں میں مگن ہوگئے اور پھر ایک سےبڑھ کر ایک موبائل سے سب تصاویر نکال کر خوشگوار ماحول کی یادوں کو قید کرنے لگے۔
شہر ناسک میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں جو زائرین کا توجہ کا مرکز ہے لیکن کرونا کی وجہ سے ایسے مراکز پر پابندی ہونے کی وجہ سے مہمان کچھ مقامات سے محروم رہ گئے جسکا میزبان حضرات کو شدت سے قلق رہا۔ اور مہمانان کو تشنگی کا احساس تو ہوا مگر اتنی معزز ادبی شخصیات کی صحبت نے یوں سیراب کیا کہ تشنگی کا احساس جاتا رہا۔ قافلہ ناسک کے دیدہ زیب نظاروں میں ایسا کھویا کہ وقت کا پتہ ہی نہیں چلا اور ظہرانہ قضا کرکے عصرانے میں تبدیل کرنا پڑا تاکہ رات کے کھانے کا بھرپور مزہ لیا جاسکے۔ عصرانے میں سیخ کباب نے مرکزی کردار ادا کرکے مہمانوں کا دل جیت لیا۔ دن بھر کے سیر سپاٹے سے طبعیت بوجھل ہوگئی تھی اس لیے کچھ دیر آرام کے لئے واپس فلیٹ پر پہنچ گئے۔
جب طبعیت بحال ہوگئی اور پیٹ میں کچھ جگہ بننے لگی تو اہلیان ناسک مہمانوں کو رات کے کھانے کے لئے ناسک کی مشہور ہوٹل "کوکنی دربار" میں لے کر پہنچ گئے۔ اہلیانِ ناسک کے خلوص نے اس عالیشان ہوٹل کے انواع اقسام کے لذیذ پکوانوں کے ذائقے کو یاد گار بنادیا۔ جس میں پاپلیٹ مچھلی فرائی، جھنگا فرائی اور بریانی قابل ذکر ہیں۔ کھانے سے فارغ ہوکر فلیٹ پہنچے تھے افسر خان افسر نے اطلاع دی کہ اسی سوسائٹی میں ناسک کی مشہور و معروف شاعرہ رئیسہ خمار آرزو کے دولت کدے پر مختصر شعری نشست کا رکھی گئی۔ افسر خان افسر اور غلام غوث اظہر مہمانوں کو لے کر رئیسہ خمار کے دولت کدے پر پہنچ گئے جہاں احباب نے اپنا منتخبہ کلام سنایا۔ رئیسہ خمار آرزو نے بڑے خلوص کے ساتھ تمام حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے اپنے دو مجموعۂ کلام بنام "سارے ورق تمھارے" اور "متاعِ جاں ہے تو" تحفتاً پیش کیں۔ چونکہ سنیچر کی رات 11:45 کی ٹرین تھی اس لیے چائے اور پان کا ذائقہ لیتے ہوئے بذریعہ کار ریلوے اسٹیشن روانہ ہوگئے دن بھر ساتھ نبھانے کے باوجود تمام لوگ مہمانوں کو ریلوے اسٹیشن چھوڑنے آئے۔ جگری یاروں نے ایک دوسرے کو جگر سے لگاکر جس وقت رخصت کیا تو سب آبدیدہ ہوگئے۔ اس طرح ناسک سے برار کے تینوں شعراء انیس شوق، فاروق رضا اور ایڈوکیٹ متین طالب اہلیانِ ناسک کا خلوص ساتھ لے کر آگئے۔ ناسک کی خوش گوار یادیں اور اہلیان ناسک کی بے مثال ضیافت تا حیات یاد رہے گی۔