پربھنی (سید یوسف)ہنگولی ضلع میں اذکرو محاسن موتاکم کے تحت مسنون ایام میں حضرت مولانا نظام الدین ملی (جمعیۃ علماء شہر سیکرٹری) کی صدارت میں حضرت مولانا اعجاز خان بیتی، ضلع صدر جمعیت علماء (مولانا ارشد مدنی) ہنگولی کے سانحہ ارتحال پر تعزیتی نشست کا اہتمام سنیچر کے روز بعد نماز عشاء مسجد عیدگاہ مستان شاہ نگر، ہنگولی میں عمل میں آیا - جس میں شہر ہنگولی واطراف سے علماء کرام وحفاظ عظام کے ساتھ ساتھ عوام الناس و خواص نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ قاری عبدلابصیر کی تلاوت سے آغاز ہوا - جناب حافظ عبدالحکیم کاشفی کی پرکشش آواز میں نعت کا نزرانہ پیش کیے جانے کے بعد ابتدائی کلمات حافظ سید عبید علی فیضی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ہنگولی نے پیش کیے - انہوں نے مولانا سے اپنے طالب علمی زمانہ سے لیکر عملی میدان تک کے سفر سنایا اور مولانا مرحوم کی فرقت پر گہرے صدمے کا اظہار کیا- اس موقع پر تقریبا 20 سے زائد علماءِ کرام وحفاظ اور شہر کے خواص نے حضرت مولانا رحمۃاللہ علیہ کے اوصاف حمیدہ کا ذکر کیا-
جہاں اس مجلس میں مولانا اعجاز خان بیتی رحمۃاللہ علیہ کے شاگردوں کا جم غفیر تھا- وہی اس مجلس میں حضرت مولانا رحمۃاللہ علیہ کے اساتذہ کرام و ہم عصر دوست علماء بھی موجود تھے- اساتذہ کرام نے مولانا رحمۃاللہ علیہ کی کارکردگی سن کر اور مولانا مرحوم کے شاگردوں کا جم غفیر دیکھ کر بہت فخر اور خوشی کا اظہار کیا- بالخصوص حافظ محمد خواجہ کمالی نے مولانا کی مستقل مزاجی کا تذکرہ کیا-حافظ سالار خان کاشفی نے مولانا مرحوم کے سلسلہ تصوف سے جڑنے کے بعد کی تبدیلیوں کا ذکر کیا اور صدر مجلس حضرت قاضی نظام الدین ملی جو کہ مولانا مرحوم کے استاد بھی ہے- انہوں نے مولانا مرحوم کے زمانہ طالب علمی کے گرانقدر واقعات کا ذکر کرکے مولانا مرحوم کی یاد کو تازہ کیا-مفتی ضمیر احمد قاسمی نے مولانا صفات ثلاثہ سادگی،لگن اور فکر جمعیۃ کو خوب سراہا،مفتی ضیاءالحق قاسمی نے مولانا کے چھوٹوں کو لیکر چلنے والے مزاج کی خوب تعریف کی اور مولانا عبدالوہاب بیتی نے بھی مولانا تڑپ اور کڑھن کا خوب تذکرہ کیا- شیخ نہال بھیا نے بھی مولانا محترم فیوضات کا تذکرہ کیا-حافظ سید افسر علی کاشفی نے مولانا مرحوم صفات حمیدہ کو بیان کیا-مفتی عبدالقدیر قاسمی نے مولانا مرحوم کا دوسروں کے کام میں بھاگ دوڑ کرنے کا تذکرہ کیا-مولانا عمران اشاعتی نے مولانا مرحوم کے معمولات صباحیہ و مسائیہ اور یومیہ تلاوت قرآن کی پابندی کا تذکرہ کیا۔ مولانا رحمۃاللہ علیہ نے اپنے دور صدارت میں جمعیۃ علماء اور صفا بیت المال کے پلیٹ فارم سے شہر و اطراف میں خدمت خلق کا بہت مثالی کام انجام دیا-
ساتھ ہی ساتھ مولانا مرحوم نے افراد سازی کا بھی کام بحسن و خوبی انجام دیا-جس کی مثال تعزیتی اجلاس میں مولانا مرحوم کے تیار کردہ افراد کی تعداد پیش کررہی تھی-تعزیت مسنونہ کے اس اجلاس میں اورنگ آباد سے قاری امین صاحب جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مراٹھواڑہ بھی تشریف لائے تھے حضرت قاری صاحب نے بھی اپنے مختصر سے وقت کی رفاقت سے تذکارِ صحبت بااولیاء کو پیش کیا اور سامعین کو آبدیدہ کردیا- اس موقع پر ہنگولی کے چند شعراء کرام نے حضرت مولانا رحمۃاللہ علیہ کی شان اور ان کے اوصاف کو بہت عمدہ کلام کی تسبیح میں پرو کر متعلقین کو اشکبار کردیا- مولانا مرحوم کے ہم عصر ساتھیوں اور اساتذہ کرام نے مولانا کے طالب علمی کی صفات حسنہ اور کچھ خاص واقعات کا تذکرہ کیا کہ مولانا اساتذہ کرام کے خدمت گزار فرمانروا شاگرد تھے جس کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ نے انہیں اتنی عظیم ترقیات سے نوازا تھا۔پورے صوبہ مہاراشٹر اور علاقہ مراٹھواڑہ سے بھی تحریری یا تقریری تعزیتی کلمات کا سلسلہ جاری ہے جس کا ذکر مجلس میں کیاگیا۔
بہرحال ستاروں کے آگے جہاں اور بھی ہیں،باتیں تو بہت ہیں خوبیاں اور کمالات کا پیکر سادہ مزاج سنجیدہ طبیعت متحرک و فعال عالم دین ہمارا قائد ہم سے ہمیشہ ہمیش کے لیے رخصت ہوگیا۔
مہمان مکرم قاری امین صاحب کی دعا پر اس طویل اور بارونق تعزیتی نشست کا اختتام عمل میں آیا۔مفتی محمد شفیق خان اشاعتی نے نظامت کی ذمہ داری بحسن وخوبی انجام دی۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے درجات کو بلند فرمائے پسماندگان اور متعلقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔آمین - اس طرح کی اطلاع حافظ سید عبید علی فیضی جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ہنگولی نے دی ہے