جلگاؤں (سعید پٹیل کے ذریعے)ریاست کو مرکز کی وزارت ریلوے ملنے سے ریاست میں ریلوے کی ترقی میں اضافہ ہونے کے ساتھ۔ساتھ پاچورا۔جامنیر پی۔جے۔ریلوے کی وراثت کو جتن کرنا بھی ضروری ہے۔لیکن مرکزی حکومت اسے ختم کرنے کے مرحلے پر کام کرتے ہوۓ موجودہ ہلچل سے نظر آرہاہے۔اس لیئے پی۔جے بند کرنے کا فیصلہ یعنی جامنیر تعلقہ کی تاریخی وراثت کو ختم کرنا ہی ہوگا۔اس طرح کا اظہار خیال خاتون کمیشن کی سابق رکن جیوتسنا وسپوتے نے کیا ہیں۔یہ تاریخی وراثت کا جتن کرنے کےلیئے عوامی احتجاج کھڑا کرنے کا فیصلہ جامنیر میں منعقد پی۔جے۔بچاؤ ایکشن کمیٹی کی میٹنگ میں لیاگیا ہے۔
اس موقعہ پر سبھی پارٹیوں کے عہدیداران موجود تھے۔یہاں وشال لانس میں منعقد پی۔جے۔بچاؤ ایکشن کمیٹی کی میٹنگ میں وہ بول رہی تھیں۔ریاست میں نیرول۔ماتھیران اور پاچورا۔جامنیر یہ دو ہی نیروگیج ریلوے شروع ہے۔جس میں سے پاچورا۔جامنیر پی۔جے۔ریلوے خدمات کورونا وباء کی وجہ سے گذشتہ دو برسوں سے بند ہے۔اسی دوران براڈ گیج کو منظوری دیتے ہوۓ سروے بھی کیاگیا اس طرح خبریں آئی۔١١٣ برسوں سے شروع تاریخی نیرو گیج ریلوے کو لپیٹنے کی مرکز کی کوشش ہے۔جامنیر کے اس تاریخی وراثت کو قائم رکھا جانا چاہیئے۔اس طرح کا اظہار خیال جیوتسنا وسپوتے انھوں نے کیا ہیں۔مذکورہ میٹنگ میں پی۔جے۔ریل بچاؤ ایکشن کمیٹی کے صدر خلیل دیشمکھ ،نائب صدر اویناش
بھالے راؤ ،پپو راجپوت ،کانگریس پسماندہ طبقہ سیل کے ریاستی صدر مدن جادھو ،راشٹروادی کانگریس کے تعلقہ صدر راجیندر پاٹل ،شنکر راجپوت ،وجئے پاٹل ،سندیپ ہیواڑے ،اشوک پاٹل ،اتل سونونے ،کیلاس مالی ،پپوپاٹل ،سونو سینگھ چوہان سمیت عہدیداران و ورکرس موجود تھے۔