(سلیم جہانگیر)ماں کےبغیر دنیا ویران ہو جاتی ہے۔ اور جب کوئی ما ں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہو کر صاحب فراش ہوجاتی ہے۔تو آل اولاد پر جو کچھ گذرتی ہے۔ اس کا احساس ان ہی کو ہوتا ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جب ہمارے کسی عزیز کی والدہ محترمہ جب کسی مرض میں مبتلا ہو کر احباب کے در دل پر دستک دیتی ہے تو احباب و اقربا کا بھی فرض ہے کہ وہ اپنی ماؤں کے ساتھ ساتھ احباب کی ماؤں کے لیئے بھی اپنا دشت دعا دراز کر یں۔
اور اللہ رب العزت کے حضور دعائے خیر کے ساتھ ساتھ صحت کاملہ طلب کرتے ہوئے۔حق دوستی کے فرائض کی انجام دہی اور اپنے عزیز کے دکھ درد اور پریشانی کا بوجھ تہا رتے ہوئے۔اُن کے درپیش غم کو کسی حد تک کم کرنے میں معاون و مدد گار بن جائیں۔عزیز دوست معروف و بیباک صحافی خیال اثر کی والدہ محترمہ کے لیئے ہم تمام ہی ہم خیال احباب دعا گوں ہیں۔کہ خدائے بزرگ و برتر اُنہیں صحت کاملہ سے نوازتے ہوئے۔اُن کی عمر دراز فرمائے اور تا عمر اُن کا دشت شفقت قائم و دائم رکھے۔(آمین)
دعا گو۔ ڈاکٹر شبیر اقبال (دھولیہ) ڈاکٹر محمدحسین مشاہد رضوی،ڈاکٹر شہر وز خاور، عابد انصاری (دھولیہ) وسیم کتابی(سٹی بک ڈپو) حاجی شاہد انجم (ثنا بک ڈپو)جاوید کوہ نور