جلگاؤں( سعید پٹیل)جلگاؤں ضلع کی سب سے بڑی اور تاریخی تحصیل چالیس گاؤں کی سات صدیوں کی قدیم تاریخی روایت اور ہند۔مسلم ایکتا کی اعلیٰ علامت حضرت پیر موسیٰ قادری جنھیں باموشی بابا کے نام سے بھی یاد کیاجاتا ہے۔ان کی تلوارشریف کا جلوس صرف گیارہ منٹ میں تلوار بھون سے درگاہ شریف تک سخت پولیس بندوبست میں جلوس نکالا گیا۔یہ عرس کا جشن تین دن تک جاری رہتا ہے۔پہلے دن غسل ، دوسرے دن صندل ہوتا ہے۔تیسرے اور آخری دن تلوارشریف کا جلوس نکالا جاتا ہے۔
مراٹھی صحافی مراد پٹیل کے مطابق خصوصی طور پر مسلم گھر سے صندل کا جلوس نکلتا ہے۔جبکہ ہندو بھائی بھالچندر دیشمکھ ان کے گھر سے تلوار شریف کا جلوس نکالا جاتا ہے۔ہندو۔مسلم ایکتا کی علامت کے طور پر بابا کی قدیم پہچان بنی ہوئی ہے۔اس عرس کے جشن میں چالیس گاؤں کے ایم۔ایل۔اے منگیش چوہان ، سابق ایم۔ایل۔اے راجیو دیشمکھ نے شرکت کی۔اسی طرح شیونیری فاؤنڈیشن کی صدر پرتیبھا منگیش چوہان ،کونسلر روشن جادھو ،رام چندر جادھو ،بھالچندر دیشمکھ ،ناظم الدین قاضی ،مراد پٹیل ،وجۓ گائکواڈ ،عارف کھاٹک ،سبھاش بجاج ،وشال کارڈا سمیت کئ نامور شخصیات موجود تھے۔جلگاؤں ضلع پولیس (ایس۔پی) ڈاکٹر پروین منڈھے ان کی ہدایت و نگرانی میں چالیس گاؤں پولیس ڈی۔وائی ۔ایس۔پی۔کیلاس گاوڈے ،چالیس گاؤں شہر پولیس اسٹیشن کے پولیس انچارج کے۔کے۔پاٹل و محکمہ خفیہ کے پنڈھری ناتھ پوار ،بھٹو پاٹل ،چالیس گاؤں شہر و سبھی پولیس ملازمین نے عمدہ طریقہ کار کے ساتھ نظم و نسق کے ساتھ پرامن تلوار شریف کا جلوس اختتام پذیر ہوا۔اس طرح تین روزہ عرس کی تقریب پرامن و تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئیں۔جس میں شہر سمیت قرب جوار کے ہزاوں عقیدت مندوں نے عرس کے موقعہ پر حاضری دی و مزار کی زیارت کی۔عرس کی تین روزہ تقریبات ١٦ ِ ١٧ اور ١٨ تک جاری رہی۔ دعا پر اختتام عمل میں آیا۔
فوٹوکیپشن : چالیس گاؤں میں حضرت پیر موسیٰ قادری ان کے عرس مبارک موقع پر زائرین دعا مانگتے ہوۓ۔