جلگاؤں( نامہ نگار) جے آئی ایچ کے مرکزی تعلیمی بورڈ کے چیئرپرسن مجتبیٰ فاروقی کی تعلمی بیداری کے تعلق سے ایک تقریب میں شرکت کی مناسبت سے جلگاؤں آمد پر فری لانس جرنلیسٹ و کےکےہائی اسکول و جونیئر کالج کے پرنسپل عقیل خان بیاولی و صحافی سعید پٹیل ان دونوں کے عزیز دوست صحافی سید یوسف( پربھنی) ، صحافی رئیس خان (بیڑ ) کے ہمراہ عقیل خان بیاولی کے دولت کدہ پر آمد کے موقعہ پر ایک مختصر نشست میں نامہ نگار سید ذوالفعقار ، نامہ نگار کامل شیخ و شرکاء اساتذہ کی موجودگی میں تعلیمی علمی و اردو زبان و ادب کی موجودہ صورتحال کے ضمن میں سیر حاصل تبادلہ خیال کیاگیا۔ عصر حاضر میں زبان کے پس منظر میں موصوف نے کہاکہ اردو کو تحقیق سے منسلک کرنا ہوگا۔اس کے لیئے اساتذہ کو گیارہویں اور بارہویں جماعت سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
کیونکہ کسی فرد یا قوم کی ترقی کا انحصار اس کی تعلیم اور اس کے تعلیمی معیار پر ہے۔موصوف نے اردو زبان سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں آنے والی زبان کی دشواریوں کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے اعداد و شمار کا گراف پیش کیا۔موصوف نے ایک سوال کے جواب میں اردو اخبارات کی اشاعتی مرحلے میں سرمائے باالخصوص اشتہار کے انحصار کا ذکر کرتے ہوئے خسارے کے گراف پر روشنی ڈالی
۔اردو کی ترقی کےلیئے اسے تحقیق و افکار سے منسلک کرنے کا مشورہ دیا۔اس موقعہ پر ضلع پریشد کے سبکدوش و افسانہ نگار ڈاکٹر شکیل سعید نے بھی موصوف کی تعلیمی کے حصول میں درپیش مسائل و ان کے حل کی جانب توجہ مرکوز کی۔
اس موقعہ پر جناب مجتبیٰ فاروقی کو عقیل خان بیاولی نے اسم اللا کی یادگار ،کتاب و شال دے کر پرتپاک استقبال کیا۔اس موقعہ پر افسانہ نگار وسیم عقیل شاہ و قرطاس فاؤنڈیش کے عہدیداران و اراکین میں صدر زیان احمد شیخ ، سیکریٹری جانثار اختر ،ڈاکٹر انیس الدین سر ، سید الطاف رہنما ، اشفاق سر ، ساجد عبدالرؤف ، کاشف انجم ،ارشد نظر ، تبریز شیخ ، آصف شیخ ذمہ داران وغیرہ موجود تھے۔تمام ہی شرکاء نے اس تعلیمی ، علمی ادبی گفتگو و تبادلہ خیال میں شریک ہوکر مہمان سےرہنمائی حاصل کی ۔
فوٹو کیپشن : جناب مجتبیٰ فاروق کا استقبال کرتے ہوئے عقیل خان بیاولی ،ڈاکٹر انیس الدین ،رئیس خان ، سید یوسف ،اشفاق شیخ ، ڈاکٹر شکیل سعید ، ساجد عبدالرؤف ، سعید پٹیل ، سید ذلفقار وغیرہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔