پربھنی (سید یوسف) 19 فروری اردو کے معروف اخبار روز نامہ" ایشیا ایکسپریس"؛اورنگ آباد کے بانی مجتبٰی فاروق کی جلگاؤں آمد کے موقع پر ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام عقیل خان بیاولی سر کے دولت کدہ پر انعقاد کیا گیا- جس میں موصوف مجتبٰی فاروق نے اردو کی موجودہ صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زبان کی تنزلی کا سبب خارجی نہیں بلکہ داخلی ہوتا ہے - اصل بات یہ ہے کہ کسی بھی زبان کے تمام تر مسائل اسی زبان کے بولنے والوں سے جڑے ہوتے ہیں- جو داخلی عوامل ہیں ـ
عصر حاضر میں اردو زبان کی صورت حال اگرچہ انحطاط کو نہیں پہنچی تاہم اردو کو ترقی سے ہم کنار کرنے کے لیے اسے ریسرچ سے مربوط کرنا ہوگا ـ کسی بھی زبان کی ترویج اور اس کی بقا کا انحصار اس کی تحقیقی افکار میں پنہاں ہے ـ اس تقریب میں قرطاس فاؤنڈیشن کے صدر و اراکین نے خصوصی طور پر شرکت کی اور موصوف سے اردو زبان و ادب اور اردو معاشرے کی سمت و منہاج پر مختلف سوالات دریافت کیے ـ انہی میں سے ایک سوال کے جواب میں مجتبٰی فاروق نے کہا کہ تعلیم اور زبان و ادب کے متعینہ مقاصد کو حاصل کرنے میں مطالعے کی اپنی اہمیت اور ضرورت ہے ـ
تدریس کے حوالے سے بھی موصوف نے اپنا موقف مطالعے ہی پر موقوف کیا کہ اساتذہ کو اپنے مطالعے میں وسعت دینی ہوگی اور اس کے لیے از خود مواقع تلاش کر کے حاصل کرنے ہوں گے ـ یہاں موصوف نے گہرے تاسف کا اظہار بھی کیا کہ ہماری زبان کے اساتذہ میں مطالعے کا شدید فقدان نظر آتا ہے، جبکہ دیگر اقوام کی وقعت اور عظمت ان کے علم اور ان کے مطالعے ہی کی بنیاد پر ہے ـ تاہم یہ جانتے ہوئے بھی ہم ہوش کے ناخن نہیں لیتے ـ تعلیم پر مجتبٰی فاروق کا اظہاریہ بہت واضح ہے- ان کے مطابق کسی فرد یا قوم کی ترقی کا انحصار اس کی تعلیم اور تعلیمی معیار پر ہے ـ
تعلیم ہی عزت وشہرت اور سربلندی کی اساس و بنیاد ہے ـ زبان کی ترقی میں مانع مسائل پر ایک سوال کے جواب میں موصوف نے وضاحت کی کہ تعلیم میں مادری زبان کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے لیکن اب کئی تکنیکی مسائل پیدا ہو گئے ہیں ـ بطور مثال انھوں نے گیارہویں اور بارہویں جماعت میں اردو کے علاوہ دیگر مضامین کا نصاب انگریزی اور ہندی، مراٹھی وغیرہ زبانوں میں ہونے پر کہا کہ ان زبانوں سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لیے تو آسانیاں مہیا ہوتی ہیں لیکن اس تناظر میں اردو میڈیم سے ہائی اسکول پاس کرنے والے طلبا کے لیے بڑے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں ـ اس مسئلے پر مزید گفتگو کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ ایسی صورت حال میں ثانوی اور تحتانوی سطح کے اساتذہ کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے ـ غرض کہ مجتبٰی فاروق نے اپنے مطالعے، مشاہدات اور تجربات کی روشنی میں شرکا کے سوالات کے تشفی بخش جواب دیے ـ
اختتام پر قرطاس فاؤنڈیشن کی جانب سے مجتبٰی فاروق کی خدمت میں ایک کتاب، شال اور اسم ربانی سے مزین ایک خوبصورت تحفہ بطور اظہار عقیدت و خلوص پیش کیا گیا ـ اس استقبالیہ تقریبِ میں قرطاس فاؤنڈیشن کے سرپرست اور صدر و اراکین کے ساتھ ہی ایشیا ایکسپریس کا تقریباً پورا عملہ موجود تھا نیز شہر جلگاؤں سے سعید پٹیل، شکیل سعید کے علاوہ صحافی نصیر احمد خان، اورنگ آباد، صحافی سید یوسف، پربھنی صحافی شیخ کامل، صحافی رئیس خان، بیڑ، صحافی سید ذوالفقار، صحافی اشفاق احمد و دیگر شریک تھے ـ اس طرح کی پریس ریلیز وسیم شاہ سر نے جاری کی