نئی دہلی( اردولیکس) سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی (PIL) دائر کی گئی ہے جس میں مرکزی حکومت کو سگریٹ اور تمباکو نوشی کی لت سے نمٹنے کے منصوبے بنانے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وکیل شوبھم اوستھی اور سپتا رشی مشرا کی طرف سے دائر درخواست میں سگریٹ نوشی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 سال کرنے، تجارتی مقامات اور ہوائی اڈوں سے سگریٹ نوشی کے مخصوص علاقوں کو ہٹانے، پیاکٹ کے بجائے کھلے سگریٹ کی فروخت پر پابندی لگانے کی درخواست کی گئی ہے ۔ تعلیمی ادارے، صحت کی دیکھ بھال کے ادارے اور عبادت گاہیں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر جرمانے میں اضافہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ پچھلی دو دہائیوں میں تمباکو نوشی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، جس کے ساتھ ہندوستان اب 16 سے 64 سال کی عمر کے گروپ کے لیے تمباکو نوشی کرنے والوں کے زمرے میں دوسرے نمبر پر ہے درخواست گزاروں نے کہا کہ اس پٹیشن کے نتائج سے تمام شہریوں کو فائدہ ہوگا۔