کھام گاؤں:17/ستمبر (واثق نوید) بلڈھانہ ضلع میں پہلی بار ضلعی سطح پر سیرت النبی کوئز کا نہایت منظم طریقے پر انعقاد ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول و جونیئر کالج لونار کی جانب انعقاد عمل میں آیا ۔
جسکے دوسرے اور آخری مرحلے کا اختتام 17 ستمبر کو ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول و جونیئر کالج میں منعقدہ تحریری کوئز امتحان پر ہوا ۔ واضح رہے کہ اس سیرتِ النبی تحریری کوئز مقابلے کے پہلے مرحلے میں شرکاء کو اپنے ہی اسکول میں تحریری سیرت النبی کوئز کے امتحان 7 ستمبر کو منعقد کئے گئے تھے ۔
جس کے لئے منتظمین کی طرف سے وقت مقررہ پر مفت میں پرچے پہونچا دئے گئے ۔ خاص بات یہ رہی کہ پورے ضلع سے ایک بھی شکایت موصول نہیں ہوئی کہ پرچے کم ملے یا تاخیر سے ملے ، امتحان کے بعد اسی دن پرچے جمع کرکے خود منتظمین کے ذمہ داران کے گئے۔
اس مرحلے میں پورے ضلع کے ضلع پریشد ، نگر پریشد ، اور پراویٹ اسکولوں سے تقریباً 9 ہزار طلباء کوئز میں شریک ہوئے تھے ۔اس تحریری کوئز میں جن طلباء نے 60 نمبرات حاصل کئے تھے انہیں ہی دوسرے مرحلے کے لیے اہل قرار دیا گیا تھا جنکی تعداد تقریباً 450 تھی۔ آج ان میں سے 305 طلباء نے ذاکر حسین ہائی اسکول و جونیئر کالج کی وسیع وعریض عمارت میں تحریری کوئز امتحان میں شرکت کیا ۔
جس کے لئے اسکول انتظامیہ نے نہایت عمدہ انتظام کیا تھا ۔ منتظمین کے نظم و ضبط ، تیاری اور انتظامات دیکھ کر یہ محسوس نہیں۔ ہورہا تھا کہ یہ ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول و جونیئر کالج کا پہلا پروگرام ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پرچے کی تیاری اور تقسیم تک ہر کام نہایت رازداری اور ایمانداری کے ساتھ غیر جانبداری کے ساتھ کیا گیا۔
جس سلسلے میں اس حد تک احتیاط برتی گئی کہ منتظمین اور اسکول کے مدرسین کے بچوں کو کوئز میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اج کے تحریری کوئز امتحان کے بعد پورے ضلع کی نظریں اسکے نتائج پر لگی ہوئی ہیں ۔ معلوم رہے کہ اس مقام میں اول مقام حاصل کرنے والے طالب علم کو عمرہ و زیارت مسجد نبوی کا شرف بخشا جائے گا ، دوسرے انعام کی شکل میں فریج اور تیسرے انعام کی شکل میں واشنگ مشین دی جائے گی ۔ اس ضمن میں 20 ستمبر کو منتظمین کی جانب سے نتائج کا اعلان متوقع ہے۔
24 ستمبر کو بعد نماز ظہر معروف عالم دین مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی اور محمد نصر اللہ خان رحمانی کی موجودگی اور ان کے دست مبارک سے انعامات دیئے جائے گے۔ آج کے اس دور میں ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول و جونیئر کالج کی اس سرگرمی کی ضلع کے باشعور طبقے میں سرہنا کی جارہی ہیں ۔ یقیناً منتظمین کی یہ سرگرمی قابل ستائش و قابل تقلید بھی ہے ۔




