کھام گاؤں:16/ستمبر (واثق نوید) کھام گاؤں تعلقے کے دیہاتوں میں مسلمانوں کو بھی گھر کل یوجنا کا فائدہ دیا جائے اس قسم کا مطالبہ کھام گاؤں تعلقہ الپسنکیاک نیائے و حق سمیتی نے ایک میمورنڈم کے ذریعے ضلع کے پالک منتری سے کیا۔
واضح رہے کہ 2018 _2017 میں مرکزی حکومت کی ہدایت پر دیہی علاقوں میں بے گھروں کا سروے کرکے فہرست مرتب کی گئی تھی ۔ جیسے مرکزی حکومت نے منظورات دیکر 2018 سے 2024 تک " سب کے لئے گھر " اسکیم کے تحت گھر بناکر دیئے جارہے ہیں ۔
جس کئے لئے پسماندہ ذاتوں و جماعتوں اور ، او بی سی ، کے لئے الگ سے فہرست مرتب ہر دیہات میں انکے گھر باندھنے کے لئے ایک ٹارگٹ دیا گیا ہے ۔ الپسنکیاک نیائے و حق سمیتی نے ضلع کلکٹر کے ذریعے ضلع پالک منتری کو دیئے گئے میمورنڈم میں مطالبہ کیا ہے کہ مسلم سماج کی بھی الگ سے فہرست تیار کرکے انہیں بھی گھر کل یوجنا کا فائدہ دیا جائے ۔
میمورنڈم میں مزید لکھا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے مسلم سماج کو پنت پردھان آواس یوجنا سے محروم رکھا گیا ہے ۔ ہر سماج کے ضرورت مندوں کی فہرست الگ الگ ہے ، اس میں مسلم سماج کا نام دور دور تک نہیں۔ کیا مسلمانوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے ، یہ قابل مذمت بات ہے ، آپ سے درخواست ہے کہ اس طرف خصوصی توجہ دیکر مسلم سماج کے ساتھ انصاف کرکے انہیں انکا حق دیا جائے ۔
اس میمورنڈم پر ذولقرنین شیخ ، لئیق خان ، ڈاکٹر غفران خان ، ایڈوکیٹ شہزاد اللہ خان ، محمد نعیم ، شفیع اللہ خان اور محمد وسیم الدین کی دستخط موجود ہیں۔




