مالیگاؤں ( پریس ریلیز ) کل مؤرخہ 9 ستمبر 2024 بروز پیر کو مالیگاؤں کورٹ میں مسلم اُنّتی سیوا فاؤنڈیشن دھولیہ مالیگاؤں راشٹریہ NGO کے اراکین، مولانا عابِد حُسین غفرلہ ، عارف خان عرف ایّا ممبر، خالد sk، سلیم sk، واصف ایمبولینس وغیرہ نےگذشتہ دنوں جو اسلام آباد میں ایک نوجوان لڑکی اور اس کے والد گرامی کے چہرے پر رات ڈھائی بجے کے درمیان سوتے ہوئی حالت میں ایسڈ پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تھا ،
اس معاملے میں مزید جانکاری حاصل کرنے کیلئے ملاقات کی جہاں سینئر ایڈووکیٹ مکرمی عظیم خان صاحب نے اپنے اسٹیٹمٹ میں بہت ساری باتوں کے انکشاف کئے جس میں جو نمایاں و جداگانہ اور قابل تقلید چیز موصول ہوئی وہ مولانا عابد حسین صاحب نے نامہ نگار کو بتائی کہ محترم سینئر ایڈووکیٹ عظیم خان صاحب نے کہا کہ ضروری نہیں ہے کہ صرف اس معاملے میں بغیر فیس کے کیس لڑا جائے بلکہ ہر ایسے معاملات میں بلا معاوضہ کیس لڑنا چاہیے جو معاشرے میں اخلاقی طور پر انتہائی گھناؤنی حرکت ہو، جیسے ماضی میں محمد کیف کے معاملے میں بھی سبھی وکلاء حضرات ایک جٹ ہو کر یہ عہد کئے تھے کہ محمد کیف کے خلاف کوئی بھی وکیل آروپی کی طرف سے کیس نہیں لڑے گا،
لہٰذا مستقبل میں بھی اسی طرح ہونا چاہیے کہ ہر معاشرتی برائی کے خلاف کیسیس میں کوئی بھی وکیل آروپی کا کیس نہ لڑے اور مظلوم سے کوئی بھی فیس نہ لے اور فی سبیل اللہ پیروی کریں، محترم ایڈووکیٹ صاحب نے ایک قدم بڑھ کر یہ بھی کہا کہ جیسے کتا گولی یا واقعتاً کوئی ایسا شخص ہے جو سیدھا سادہ عام انسان ہو جسے قتل کر دیا جائے یعنی مرڈر کیس تو وہاں پر بھی یہی رول ادا ہونا چاہیے، لہٰذا وکلاء صاحبان کو ایسے معاملات میں ایک جٹ ہونا چاہیے ( جو کہ الحمداللہ ہے بھی) ہمارے شہر مالیگاؤں کے وکلاء حضرات کا یہ قابلِ تحسین و قابلِ تقلید قدم واقعی ہی اتہاس میں تاریخ رقم کرنے کے لائق ہے -