
جلگاؤں (عقیل خان بیاولی)
آج جہاں چاروں طرف نفرت اور دشمنی کا ماحول نظر آرہا ہے، لوگ ایک دوسرے کو مارنے کاٹنے کے لیے دوڑ رہے ہیں، وہیں دل کو چھو لینے والے واقعات بھی تاریخ بن کر ہمارے سامنے آرہے ہیں۔
حال ہی میں جلگاؤں شہر کی مسلم منیار برادری کے فاروق شیخ نے رامیشور کالونی کی ساکن ایک ہندو بہن بنام اوشا مورے کی بروقت مدد کرکے انسانیت کی انوکھی مثال پیش کی ہے۔
اس حوالے سے موصول ہوئی اطلاعات کے مطابق انیل سوناونے جو کہ ایس ایم واٹس ایپ گروپ کے ایڈمن ہیں،
ان کے گروپ پر اوشا مورے نامی خاتون اپنے ہی گھر میں جل جانے سے اس کا پورا جسم جھلس گیا ہےاور اسے شہر کے سارا نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اسے علاج کے لیے مالی امداد کی ضرورت کا مسلہ درپیش ہے ، تو ایس ایم واٹس ایپ گروپ کے ذریعے مالی امداد کی اپیل کی گئی۔
اس اپیل کو دیکھ کر فاروق شیخ نے خود ہی پہل کی اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ اسپتال جاکر اور اس ہندو خاتون کی خیریت دریافت کی اور اسکی بیٹی آرتی کو ہمت دیتے ہوۓ 5000 روپیوں کی مالی امداد ہسپتال کے سپرد کی ساتھ ہی ہسپتال کے ڈائریکٹر اور چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مناج پٹیل سے بھی بات کی اور مریض کو فراہم کی جانے والی فوری طبی امداد کے لیے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
انسانیت کی فتح
اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کر انسانیت کا احساس سب سے ذیادہ ضروری ہے۔ یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرنا اور انسانیت کا مظاہرہ کرنا ہمارا فرض ہے۔
سماجی اتحاد کا پیغام
اس طرح کے واقعات معاشرے میں اتحاد اور ہم آہنگی کا پیغام دیتے ہیں، یہ ہمیں یاد دلاتےہیں کہ ہم سب ایک ہی انسانی خاندان کا حصہ ہیں اور ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی اور تعاون کے جذبات رکھنے چاہئیں۔
اظہار تشکر
اس خصوصی تعاون پر گروپ ایڈمن او متاثرہ خاتون کے اہل خانہ نے مسلم منیار برادری اور فاروق بھائی کی انسانیت اور ڈاکٹر مناج پٹیل کی بروقت خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس مشکل وقت میں اپنی ہندو بہن کی مدد کی۔ ان کے اس اقدام نے معاشرے میں ایک مثبت پیغام دیا ہے اور ہمیں اپنے آس پاس کے لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔