کھام گاؤں میں نوجوان قیادت کا عروج پربھاگ نمبر 2 سے آزاد امیدوار حجن نسیم بانو بھاری اکثریت سے کامیاب
Author -
personحاجی شاھد انجم
دسمبر 23, 2025
0
share
کھام گاؤں (واثق نوید) کھام گاؤں شہر کی سیاست میں ایک اہم اور خوش آئند تبدیلی اس وقت دیکھنے میں آئی جب پربھاگ نمبر 2 سے آزاد امیدوار حجن نسیم بانو بنت الحاج عبدلکریم نے شاندار اور بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ اس کامیابی نے نہ صرف کانگریس اور راشٹروادی کانگریس پارٹی کے امیدواروں کو زبردست شکست سے دوچار کیا بلکہ خود ساختہ مسلم قیادت کے دعوؤں پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا۔ حجن نسیم بانو، معروف نوجوان سماجی کارکن الحاج شہرت خان کی والدہ ہیں۔ نئے علاقے میں مخلص، ایماندار اور سرگرم کارکنان کی انتھک محنت بالآخر رنگ لائی اور عوام نے بلا تفریق ان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اس کامیابی کو عوام نے شہرت خان کی قابلیت، انتظامی صلاحیت اور عوامی مسائل کے تئیں سنجیدہ رویّے کی واضح توثیق قرار دیا ہے۔ شہرت خان عرصۂ دراز سے دواخانہ، پولیس اسٹیشن اور تحصیل جیسے اہم سرکاری اداروں میں عوامی مسائل کے حل کے لیے متحرک رہے ہیں۔ اعلیٰ افسران اور سرکردہ لیڈران کے ساتھ ان کے موثر روابط نے عوامی کاموں میں تیزی اور شفافیت پیدا کی، جس کا براہِ راست فائدہ مقامی شہریوں کو ملا۔ انتخابی مہم کے دوران جہاں سیکولر پارٹیوں کے امیدواروں نے مقامی مسائل کو پسِ پشت ڈال کر شریعت، مسجد اور وقف ترمیمی بل جیسے موضوعات کو بنیاد بنا کر منفی مہم چلائی، وہیں عوام نے ترقیاتی کاموں، مقامی مسائل کے حل اور موجودہ رکنِ اسمبلی و کامگار منتری آکاش فونڈکر سے شہرت خان کی قربت کو ترجیح دی۔ نتیجتاً عوام نے آزاد امیدوار کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب بنا کر واضح پیغام دے دیا کہ شہر کو نعروں سے نہیں، خدمت اور ترقی سے قیادت درکار ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ کھام گاؤں شہر کی مسلم قیادت میں ایک باصلاحیت اور فعال نام کا اضافہ ہوا ہے۔ اپنی فتح پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے شہرت خان نے اسے اپنی نہیں بلکہ اپنے تمام ساتھیوں اور عوام کی جیت قرار دیا اور عہد کیا کہ وہ صرف پربھاگ ہی نہیں بلکہ پورے شہر کی نمائندگی دیانت داری اور ذمہ داری کے ساتھ کریں گے۔ عوام کو ان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ آنے والا وقت بتائے گا کہ وہ ان توقعات پر کس حد تک پورا اترتے ہیں، تاہم اتنا طے ہے کہ اس کامیابی کے بعد نہ صرف وارڈ بلکہ پورے شہر کی سیاسی فضا میں ایک مثبت اور بامقصد تبدیلی کی شروعات ہو چکی ہے۔