رضی احمد رحمانی ندوی۔قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ خانقاہ رحمانی مونگیر
الحمدللہ آج وہ مبارک ومسعود گھڑی آہی گئی جس وقت امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ کے امیرشریعت ثامن کا پرامن انتخاب کثرت رائے سے عمل میں آیا اور اللہ تعالیٰ نےبہار اڑیسہ وجھارکھنڈ کے مسلمانوں کو ایک جوان مرد اولو العزم جری و بے باک حق گو وحق شنؤ امیرشریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی شکل میں ایک بے لوث اورمخلص خادم عطا کیا جن کے آباؤ اجداد نے قوم وملت کی سربلندی اور سرفرازی کے لئے اپنی زندگیوں کو کھپا دیا اور امارت شرعیہ کو امیر شریعت رابع اور امیر شریعت سابع جیسا امراءشریعت عطا کیا جن کی امارت میں امارت شرعیہ نے فرش سے عرش تک کا سفر طے کیا اور دو کمروں سے عالیشان عمارت میں منتقل ہوئی۔
بین الاقوامی سطح پر اپنی الگ پہچان بنائی،امارت شرعیہ کو ایسا وقار اور اعتبار بخشا جس سے امارت شرعیہ ملت اسلامیہ ہندیہ کے لئے سرمایہ افتخار بن گئی اوراپنی زندگی کے آخری سانس تک امارت شرعیہ کی ایسی بے لوث خدمت کی جس کو تاریخ امارت شرعیہ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔
آج الحمدللہ پھر ایک مرتبہ اس خاندان کے چشم وچراغ امیر شریعت رابع رحمتہ اللہ علیہ کے پوتے امیر شریعت سابع رحمۃاللہ علیہ کے لخت جگر حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کو امارت شرعیہ کا امیر شریعت منتخب کیا گیا اس کے لئے ہم سب سے پہلے بارگاہ الٰہی میں سربسجود ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے امارت شرعیہ کو سابق دوسجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر کی طرح موجودہ سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر کو امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے امت کی خدمت اور امارت کی تعمیر وترقی کا سنہرا موقع عطا فرمایا ہے۔
اور میں حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم کو امارت شرعیہ کے امیر شریعت ثامن منتخب ہونے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اس پر آشوب نازک گھڑی میں امارت شرعیہ کی سربراہی اور سرپرستی کو قبول فرما کر امت مسلمہ ہندیہ پر بڑا احسان کیا ہے اسی طرح میں تمام ارباب حل و عقد امارت شرعیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنی دوراندیشی اور دانشمندی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ کے لئے ایک ایسے امیر کا انتخاب کیا جو دینی اور دنیاوی علوم سے بہرہ ور ہیں اور جن کو اداروں کو چلانے اور سنوارنے کا لمبا تجربہ ہے جن کے حوصلے جوان ہیں اور عزائم بلند ہیں ۔
جن کو اللہ تعالیٰ نےنگہ بلند سخن دلنواز اور جاں پرسوز عطا کیا ہے جن کے اندر پوری انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئےکچھ کرگزرنے کا پختہ ارادہ ہے جس کا اظہار انہوں نے امیر شریعت منتخب ہونے کے بعد قوم کے نام اپنے پہلےپیغام میں کیا ہم اللہ تبارک وتعالی سے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ امارت شرعیہ کو حضرت امیر شریعت ثامن کی امارت میں ہرطرح کی ترقیوں سے نوازے۔
اوراس کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرے ، بیت المال امارت شرعیہ کواستحکام عطا فرمائے تاکہ امارت شرعیہ تعلیمی رفاہی سماجی کاموں کوبڑے پیمانے پر مظبوطی سے کرسکے اور تمام کارکنان امارت شرعیہ کو اتحاد و اتفاق کے ساتھ امارت شرعیہ کے مقاصد کی تکمیل میں امیر شریعت ثامن کی امارت میں منزل کی جانب رواں دواں رکھے آمین ثم آمین۔
اللہ پاک دیر تک سلامتی عطا فرمائے اور ان سے دین کی خدمت لیں ۔آمین
جواب دیںحذف کریں