کھام گاؤں (واثق نوید) کھام گاؤں نگر پریشد کے تحت چلنے والے اردو اسکولوں کو بالآخر 15 برس کے طویل وقفے کے بعد نئے اساتذہ مل گئے ہیں۔ پوتر پورٹل کے تازہ مرحلے میں کھامگاؤں کے لیے 5 اردو اساتذہ کا انتخاب عمل میں آیا ہے،
جس سے مقامی تعلیمی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اردو اسکولوں میں گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے اساتذہ کی کمی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی تھی، جس کے باعث طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی تھی۔
موجودہ حالات میں بھی اسکولوں کو کم از کم 10 سے 15 اساتذہ کی ضرورت ہے۔
اس سنگین مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مہاراشٹر راجیہ اردو شکشک سنگھٹنا کے ریاستی جوائنٹ سیکریٹری واثق نوید اور مقامی کونسلر ذکیہ بانو کے شوہر، معروف سماجی خدمت گار انیس جمعدار نے دو برسوں تک بھرپور جدوجہد کی۔ متعدد مرتبہ امراوتی ڈویژن کے کمشنر اور کھام گاؤں نگر پریشد کے چیف آفیسر کو میمورنڈم پیش کیے گئے۔ ساتھ ہی سنگھٹنا کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ اگر تقرری نہ ہوئی تو قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
آخرکار پرشاسن ادھکاری دیوکدے اور کیندر پرمکھ محمد ادریس سر کی سنجیدہ کوششوں سے یہ دیرینہ مطالبہ پورا ہوا، اور 5 نئے اردو اساتذہ کا انتخاب کرلیا گیا۔ واثق نوید نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ دو تا تین ماہ میں پوتر پورٹل کے دوسرے مرحلے میں مزید 10 اساتذہ کا انتخاب ممکن ہے۔
یہ تقرریاں نہ صرف اردو زبان و تعلیم کے تحفظ کی سمت ایک اہم قدم ہیں بلکہ مقامی طلباء کے تعلیمی مستقبل کو بھی نئی روشنی فراہم کریں گی۔